Posts

Al Noor Studio

                                                           Haq Khateeb Sarkar کہا کیا جاتا ہے کہ پیر صاحب جلالی ہیں بدتمیز کا نام ہم نے جلالی رکھ دیا تو یہ عجیب کہانی ہے تصوف تو اخلاق عالیہ کا نام ہے اور یہ جو نظرانے کا تصور ہے ہمارے ہاں طریقت میں اس کا یہ قطعا مفہوم نہیں ہے جو اس وقت موجودہ ایران کہہ لیں یا کرائم کہہ لیں انہوں نے رکھا ہوا ہے تو بالکل یہ تصور نہیں ہے بلکہ یہ ایک بہت بڑی این جی اوز ہیں ہر مرید نے اپنا دکھڑا پیر کے سامنے رکھنا ہوتا ہے اپنا راز اس کے سامنے بتانا ہوتا ہے اور وہ ہر ایک کے حالت ہر ایک کی حالت کے حالات سے اگاہ ہوتا ہے تو نظرانے کا تصور یہ ہے کہ امیروں سے لے اور غریبوں کی مدد کرے غریبوں سے بھی نظرانہ لے لیے جاتے ہیں وہ پتہ نہیں کراچی میں کوے ہوتے ہیں کہ نہیں ہوتے ہمارے تو وہ کوے ہوتے ہیں تو وہ بچہ روٹی کھا رہا ہوتا ہے تو اس کے ہاتھ سے بھی چھین کے لے جاتا ہے تو موجودہ دور میں تو پیروں کا بھی یہ حال ہے غریبوں سے بھی...
کہا کیا جاتا ہے کہ پیر صاحب جلالی ہیں بدتمیز کا نام ہم نے جلالی رکھ دیا تو یہ عجیب کہانی ہے تصوف تو اخلاق عالیہ کا نام ہے اور یہ جو نظرانے کا تصور ہے ہمارے ہاں طریقت میں اس کا یہ قطعا مفہوم نہیں ہے جو اس وقت موجودہ ایران کہہ لیں یا کرائم کہہ لیں انہوں نے رکھا ہوا ہے تو بالکل یہ تصور نہیں ہے بلکہ یہ ایک بہت بڑی این جی اوز ہیں ہر مرید نے اپنا دکھڑا پیر کے سامنے رکھنا ہوتا ہے اپنا راز اس کے سامنے بتانا ہوتا ہے اور وہ ہر ایک کے حالت ہر ایک کی حالت کے حالات سے اگاہ ہوتا ہے تو نظرانے کا تصور یہ ہے کہ امیروں سے لے اور غریبوں کی مدد کرے غریبوں سے بھی نظرانہ لے لیے جاتے ہیں وہ پتہ نہیں کراچی میں کوے ہوتے ہیں کہ نہیں ہوتے ہمارے تو وہ کوے ہوتے ہیں تو وہ بچہ روٹی کھا رہا ہوتا ہے تو اس کے ہاتھ سے بھی چھین کے لے جاتا ہے تو موجودہ دور میں تو پیروں کا بھی یہ حال ہے غریبوں سے بھی نظرانے لے رہے ہوتے ہیں اور وہ بیچارے اپنے خون پسینے کی کمائی سے ان کو پال رہے ہوتے ہیں اور ان کی زندگی اسودہ ہے ان کا وہ نظرانہ جو ہے وہ ایسے ہی ضائع ہو جاتا ہے یہ نہیں ہے کہ ان کو بڑی ضرورت ہوتی ہے پیران وہ ایک بے عمل نعت خان...